شدت پسند تنظیم داعش کی طرف سے ایک نیا تشہیری ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس میں شام میں مبینہ طور پر لڑ رہے بعض نوجوانوں کو دکھایا گیا ہے جو اردو زبان میں بات کرتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔ سمجھا جارہا ہے کہ بائیس منٹ کے اس ویڈیو میں جو نوجوان بات کررہا ہے
وہ ممکنہ طور پر مہاراشٹرا کا ساکن فہد تنویر شیخ ہوسکتا ہے جو کہ سال دو ہزار چودہ میں دیگر تین نوجوانوں کے ساتھ شام چلا گیا تھا ۔ انگریزی اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق اس ویڈیو میں صرف تنویر شیخ کی ہی نشاندہی کی جاسکتی ہے ۔ ویڈیو میں تنویر شیخ کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ ہم ہاتھ میں تلوار لے کر واپس آئیں گے ‘ بابری مسجد کی شہادت کشمیر ‘ گجرات اور مظفر نگر میں مسلمانوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ۔ بتایا گیا ہے کہ اس ویڈیو میں تنویر شیخ نے اپنے ایک ساتھی کو بھی خراج پیش کیا جو کہ شام کے علاقہ رقہ میں سال دو ہزار پندرہ میں ہلاک ہوگیا تھا ۔ تاہم اس ویڈیو کے بارے میں ابھی کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے ۔ سمجھا جارہا ہے کہ سکیوریٹی ایجنسیاں اس ویڈیو کی تحقیقات کررہی ہیں
The short URL of the present article is: http://harpal.in/xYama