استنبول (ایجنسی )11ڈسمبر۔ڈسمبر6 کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے یروشلم کو اسرائیل کی دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد سے اسرائیل اور ترکی کے درمیان تلح بیانات کا تبادلہ شروع ہو گیا ہے۔امریکا کے یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے فیصلے کے بعد سے اسرائیل اور ترکی کے درمیان تعلقات کشیدگی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔استنبول میں ایک تقریر کے دوران ترکی صدر رجب طیب اردوغان نے فلسطین کو معصوم اوراسرائیل کو دہشت گرد ریاست قرار دیتے ہوئے کہا، "یروشلم کو ایک ایسی ریاست کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے جو بچوں کو قتل کرتی ہے"۔چند گھنٹوں بعد اسرائیل کے وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ اخلاقیات پر ایک ایسے رہنما سے لیکچر سننے کے عادی نہیں ہیں جو اپنے ہی ملک میں بسنےوالے کردوں کے دیہاتوں پر بم گراتا ہو۔انہوں نے مزید کہا،"ہم ایسے شخص کا لیکچر سننا پسند نہیں کریں گے جو صحافیوں کو جیل میں ڈالتا ہو، جو ایران کو بین الاقوامی پابندیوں سے بچنے میں مدد کرتا ہواور جو غزہ میں بھی دہشت گردوں کی مدد کرتا ہو"۔
واضح رہے کہ ترکی صدر اردوغان اسلامی ممالک کی تنظیم کے موجودہ چیئر ممین ہیں۔ انہوں نے 13 دسمبر کو امریکا کے اس فیصلے کی مذمت کرنے کے لیے تنظیم کا اجلاس بلایا ہے