کابل(ہرپل نیوز؍ایجنسی) افغانستان کے دار الحکومت میں واقع کابل یونیورسٹی پر پیر کے روز ہونے والے خوفناک حملہ میں طلبہ سمیت کم از کم 25 افراد زخمی ہو گئے ہیں جبکہ اتنے ہی افراد زخمی بھی ہو گئے۔ ٹولو نیوز کے مطابق صبح تقریباً 11 بجے تین حملہ آور یونیورسٹی احاطے میں داخل ہو گئے اور گولی باری شروع کردی۔
یہ حملہ کابل یونیورسٹی میں ایرانی کتب کے میلے کے افتتاح سے عین قبل کیا گیا۔ افغان وزارتِ داخلہ کے ترجمان کے مطابق پیر کو کئی گھنٹوں کے آپریشن کے بعد تین حملہ آوروں کو ہلاک کر کے صورتحال پر قابو پا لیا گیا تھا۔ اس حملے کی ذمہ داری داعش کے ایک علاقائی گروہ نے قبول کی ہے۔ حکومت کی جانب سے منگل کو ملک میں سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
بی بی سی اردو کے مطابق طالبان کی طرف سے اس حملے سے لا تعلقی کا اظہار کیا گیا اور چند گھنٹے بعد داعش نے ٹیلی گرام نامی ایپ پر ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے ’مرتد افغان حکومت کے لیے کام کرنے والے ججز اور تفتیشی افسران کی گریجوایشن کو نشانہ بنایا‘۔
گذشتہ 10 دنوں میں تعلیمی ادارے پر یہ دوسرا حملہ ہے۔ قبل ازیں گذشتہ ہفتے ایک ٹیوشن سینٹر کے پاس ہوئے خود کش حملے میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تر طلبہ تھے۔ سال 2018 میں کابل یونیورسٹی کے باہر بھی ایک دھماکہ کیا تھا جس میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔
The short URL of the present article is: http://harpal.in/283hC