Home / اہم ترین / بھٹکل: طویل مدت کے بعد طرحی مشاعرے کی روایت زندہ کرنے کی کوشش۔ ہرپل آن لا ئن ڈاٹ کام کا قابل قدر اقدام ۔ اگلے مہینے کے لیے دیا گیا ہے یہ طرحی مصرعہ

بھٹکل: طویل مدت کے بعد طرحی مشاعرے کی روایت زندہ کرنے کی کوشش۔ ہرپل آن لا ئن ڈاٹ کام کا قابل قدر اقدام ۔ اگلے مہینے کے لیے دیا گیا ہے یہ طرحی مصرعہ

بھٹکل( ہرپل نیوز) 23؍ جنوری۔ مشاعرے اردو کی ادبی تاریخ کا انمول حصہ ہیں۔ مشاعرے ایک زمانے تک ہمارے سماج کی اصلاح کا بھی ذریعہ بنتے رہے ہیں۔ ایک ایسے وقت جب اردو کے ساتھ حکومت کا رویہ نہایت افسوسناک ہے اردو کے مشاعرے منعقد کرنا یقیناً قابل قدر ہے۔ بھٹکل میں ہرپل آن لائن کی جانب سے یوتھ مریم العلی کے زیر انتظام منعقد طرحی مشاعرے کی صدارت کرتے ہوئے معروف ادیب و شاعر ڈاکٹر محمد حنیف شباب نے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ غزل کہنا کوئی آسان کام نہیں اور طرحی غزل مزید اس لیے بھی دشوار ہے کہ شاعر کو محدود دائرے میں رہ کر ردیف و قوافی نبھاتے ہوئے غزل کہنا پڑتا ہے ۔ اس وقت غزل کا کینوس محدود ہوجاتا ہے۔ انہوں نے مشاعرے میں شریک شعرا کو کامیاب غزلیں کہنے کے لیے مبارکباد پیش کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس سے پہلے منتظم مشاعرہ برمار سید احمد سالک ندوی نے طرحی مشاعرے کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بھٹکل میں کئی برس قبل دم توڑنے والی طرحی مشاعرے کی روایت کو دوبارہ زندہ کرنے کی وجہ صرف یہ ہے کہ نئے لکھنے والوں کو اس اقدام سے حوصلہ ملتا ہے اور لکھنے کی تحریک بھی پیدا ہوتی ہے ۔ سالک ندوی نے واضح کیا کہ بھٹکل کے نوجوان شعرا اس جانب توجہ دے رہے ہیں جس سے ان کے مستقبل کے تابناک ہونے کا یقین ہوجاتا ہے۔

واضح رہے کہ اسی مشاعرے میں بھٹکل کے سولہ شعرا نے شرکت کی جنہوں نے حضرت حفیظ میرٹھی مرحوم کی غزل سے لیا گیا مصرع طرح ‘‘آج تک برسر پیکار ہوں ظلمات کے ساتھ’’ پر اپنی بہترین غزلیں پیش کیں۔

مشاعرے کے لیے بھٹکل کے محلہ مریم علی کے نوجوانوں کا متحدہ وفاق یوتھ مریم علی کے نوجوانوں نے بہت خوبصورت انتظام کیا۔ حسن انتظام کی وجہ سے طرحی شعری نشست طرحی مشاعرے میں بدل گئی۔ تمام شعرا نے اس انتظام کی تعریف کی۔ اخیر میں شعرا کی خدمت میں میمنٹوز پیش کیے گئے۔ اس مشاعرے میں ڈاکٹر حنیف شباب، اقبال سعیدی، مصطفیٰ تابش ، ابن حسن، سید سالک برماور ندوی، انیس بھٹکلی ، سہیل عرشی، سنہری محمد الیاس آفاق ، عبدالمغنی اکرمی، شاد جامعی، فاتح بھٹکلی ، میم غازی ، جعفر صوان ندوی ، صادق نویدشاہ بندری ، اسد کرناٹکی، عازم بھٹکلی ، نے اپنی طرحی غزل پیش کرکے سامعین سے داد وصول کی۔ اس مشاعرے میں بھٹکل کے باذوق سامعین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اخیر میں حضرت حفیظ میرٹھی کی غزل بھٹکل  ایک نوجوان نے پیش کی۔ ابھرتے ہوئے شاعر مولوی رائف کولا ندوی عرف فاتح بھٹکلی نے مشاعرے کی نظامت کی جبکہ مولوی بشار ندوی نے شعرا وسامعین کا شکریہ ادا کیا ۔ رات قریب سوا گیارہ بجے بہترین خاطر تواضع کے ساتھ یہ مشاعرہ اختتام کو پہنچا۔ واضح رہے کہ اگلے ماہ مشاعرے کے لیے یہ مصرع طرح دیا گیا ہے۔ ‘‘خدا کی بستی میں رہنے والے تو لوٹ لیتے ہیں یا ر بن کر ’’   ’’یار ‘‘، ’’بہار‘‘وغیرہ ردیف ہوں گے جبکہ ’’بن کر‘‘ قافیہ ہوگا ۔ اہل ذوق سے شرکت کی گذار ش ہے۔

حفیظ میرٹھی کے اس شعر کے مصرع ثانی کو طرح کا مصرعہ بنایا گیا تھا جس پر سولہ شعرا نے طبع آزمائی کی اور مذکورہ شعرا کے مندرجہ ذیل اشعار بہت پسند کیے گئے ۔

ہار مانی ہی نہیں میں نے اندھیروں سے کبھی

آج تک بر سر پیکار ہوں ظلمات کے ساتھ

(حفیظ میرٹھی )

چین کی نیند کبھی یوں نہیں سوئی ہم نے

اپنی دیرینہ شنا سائی ہے آفات کے ساتھ

(ڈاکٹر محمد حنیف شباب )

دکھ بچھڑنے کا بھی ہے ، پیار کا غم اس سے سوا

میں بھی زندہ ہوں یہاں کتنے ہی صدمات کے ساتھ

(سید احمد سالک برماور)

مرے محبوب کوئی ایسی کہانی لکھ دے

ترا کردار نمایاں ہو مری ذات کے ساتھ

(ابن حسن بھٹکلی)

حسنِ اخلاق ہے اک بیش بہا سرمایہ

زندگی اپنی گذارو ! اسی سوغات کے ساتھ

(اقبال سعیدی)

مطمئن میری کمائی سے ہیں احباب مگر

منتظر ہے مری ماں گھر میں سوالات کے ساتھ

( عبد الخالق ، انیس بھٹکلی)

واعظ شہر ذرا چپ کہ ہمیں ہے معلوم

دوستی تیری بھی ہے رند خرابات کے ساتھ

( شقران ندوی ، میم غازی،)

راز کھلنے لگے قاصد کی ہر اک بات کے ساتھ

فاصلے ختم ہوئے ترکِ ملاقات کے ساتھ

( جعفر صوان )

ان کی نیت ہی نہیں تھی کہ دوبارہ ملتے

سلسلہ ختم ہوا پہلی ملاقات کے ساتھ

سنہری محمد الیاس آفاق)

اک تری دید کی خواہش ہے مری آنکھوں کو

حسن پنہاں ہیں یہاں کتنے حجابات کے ساتھ

( فاتح بھٹکلی ،رائف کولا ندوی )

میں ہوں مجبور مگر اتنا بھی مجبور نہیں

ہر کوئی کھیل سکے یوں مرے جذبات کے ساتھ

( سھیل عرشی قمر )

غربت و فاقہ کشی ظلم تعصب نفرت

ملک کو تحفہ یہ ملتا ہے فسادات کے ساتھ

( عبد المغنی اکرمی )

اک ہم ہیں جو اناڑی کے اناڑی رہے

سب نے رنگ بدلے یہاں حالات کے ساتھ

(عازم بھٹکلی، مولوی جنادہ مٹا)

کچھ سوال ایسے بھی آئے ہیں عدالت مٰیں تری

خون آنکھوں سے ٹپکتا ہے جوابات کے ساتھ

(اسد کرناٹکی )

ایسے حالات بنے ان سے ملاقات کے ساتھ

بات ہر بات بگڑتی گئی ہر بات کے ساتھ

( مصطفی تابش)

گھر میں فاقہ ہوتو مسجد کی طرف جاؤں گا

پوری امید ہے لوٹ آؤں گا برکات کے ساتھ

( عبد العلیم ابو ، شاد جامعی )

تھام کر مشعل امید کو ہاتھوں میں نویدؔ

آج تک بر سرِ پیکار ہوں ظلمات کے ساتھ

(صادق نوید شاہ بندری)

The short URL of the present article is: http://harpal.in/4Bf3L

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا. ضرورت کے خانے پر* نشان لگا دیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.