نئی دہلی:(ہرپل نیوز؍ایجنسی)25؍نومبر: تینوں زرعی قوانین کو واپس کرنے والے والے بل کو مرکزی کابینہ میں منظوری دے دی گئی ہے۔ ذرائع نے بدھ کو یہ اطلاع دی۔ غور طلب ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے گرونانک جینتی کے موقع پر قوم سے اپنے خطاب میں تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا تھا۔ تاہم وزیر اعظم کی طرف سے زرعی قوانین کو واپس لینے کے اعلان کے باوجود کسان فی الحال اپنا احتجاج ختم کرنے کو تیار نہیں ہیں۔
لکھنؤ میں منعقدہ کسان مہاپنچایت میں کسانوں نے کہا کہ کسانوںکے کالے قوانین کو واپس کرنا کافی نہیں ہے، ان کا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ایم ایس پی گارنٹی قانون نافذ نہیں کیا جاتا اور پہلے سے تیار شدہ کسان مخالف بلوں کو منسوخ نہیں کیا جاتا۔
اپنے خطاب میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ہم کسانوں کو یقین دلانے کے قابل نہیں ہیں۔ کسانوں کا صرف ایک طبقہ ہی قوانین کی مخالفت کر رہا ہے لیکن ہم انہیں سمجھانے کی کوشش کرتے رہے۔ ہم نے کسانوں کو راضی کرنے کی پوری کوشش کی۔ ہم قوانین میں ترامیم کرنے کے لیے یہاں تک انہیں معطل کے لیے بھی تیار تھے۔ معاملہ اب سپریم کورٹ میں بھی پہنچ گیا ہے، ہم کسانوں کو راضی نہیں کر سکے۔ یہ وقت کسی پر الزام لگانے کا نہیں ہے۔ میں سب کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم نے زرعی قوانین کو واپس لے لیا ہے۔ ہم زرعی قوانین کو منسوخ کر رہے ہیں۔