حیدرآباد(ہرپل نیوز ،ایجنسی) 15اکتوبر: وزیراعظم نریندر مودی نے دونوں تلگو ریاستوں تلنگانہ اور آندھراپردیش میں بارش کی تباہ کاریوں پر چیف منسٹر تلنگانہ کے چندرشیکھر راؤ اور چیف منسٹر آندھراپردیش جگن موہن ریڈی سے ٹیلیفون پر بات چیت کی اور تازہ صورتحال کا جائزہ لیا۔ چیف منسٹر کے سی آر نے تلنگانہ کی صورتحال بالخصوص گریٹرحیدرآباد میں پیش آئی تباہ کاریوں اور سرکاری مشنری کی جانب سے راحت کاری کے اقدامات سے وزیراعظم کو واقف کروایا۔ چیف منسٹر آندھراپردیش جگن موہن ریڈی نے وزیراعظم کو بتایا کہ ان کی ریاست میں صورتحال بہتر ہورہی ہے۔ طوفان کا اثر کمزور پڑ گیا ہے۔ وزیراعظم مودی نے دونوں چیف منسٹروں کو مشورہ دیا کہ وہ بڑی حد تک جانی و مالی نقصان کو کم سے کم کرنے کیلئے عاجلانہ طور پر تمام حفاظتی اقدامات کریں۔ نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کریں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز دونوں تلگو ریاستوں کی مکمل مدد کرنے کیلئے تیار ہے۔ موسلادھار بارش کے نتیجہ میں ریاست تلنگانہ اور دارالحکومت حیدرآباد نے مختلف حادثات میں مرنے والوں کی تعداد 30 ہوگئی ہے۔ سب سے بڑا واقعہ صبح کی اولین ساعتوں میں بنڈلہ گوڑہ علی نگر میں اس وقت پیش آیا جب ایک ہی خاندان کے 8 افراد پانی میں بہہ گئے جبکہ دوافراد کی نعشوں کا پولیس نے پتہ چلایا ہے۔ محمد عبدالطاہر قریشی کے افراد خاندان کل رات کی شدید بارش میں بہہ گئے، جن کا ہنوز پتہ نہ چل سکا۔ شبہ کیا جارہا ہیکہ مقامی تالاب پلے چیرو میں یہ تمام غرقاب ہوگئے ہیں۔ ریاستی حکومت کی جانب سے تلنگانہ میں جاری بارش اور تباہ کن صورتحال کو دیکھتے ہوئے دو یوم کی تعطیل کا اعلان کردیا ہے
اور ریاست تلنگانہ میں اب بھی ریڈ الرٹ رکھا گیا ہے جبکہ دن بھر کے دوران شہر کے بعض مقامات پر معمولی اور ہلکی بارش ریکارڈ کی گئی۔ بارش کے سبب پیش آنے والے حادثات کے دوران آج جملہ 15 اموات کی توثیق ہوئی ہے جبکہ کئی افراد کے گمشدہ ہونے کی اطلاعات بھی موصول ہورہی ہیں۔ شہر حیدآباد کی مصروف ترین شاہراہ قومی شاہراہ نمبر 44 کو سڑک پر شگاف پڑنے اور حادثہ کے بعد آرام گڑھ کے قرب بند کردیا گیا اور کہا جار ہاہے کہ آئندہ دو یوم کے دوران سڑک اور تالاب کے پشتہ کی تعمیر کے بعد اسے بحال کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے۔بنڈلہ گوڑہ کے علاقہ میں شادی خانوں کے عقب میں واقع بستیوں کے علاوہ غوث نگر ‘ اسمعیل نگر اور دیگر علاقوں میں بھی بارش کا پانی جمع ہونے کی شکایات موصول ہوئیں۔ ٹولی چوکی کے علاقوں ندیم کالونی ‘ محمدی لائنس کے علاوہ بارش میں محصور علاقو ںمیں پھنسے ہوئے شہریوں کی محفوظ مقامات کو منتقلی کا سلسلہ دوپہر تک بھی جاری رہا۔ بارش کے پانی میں محصور علاقوں کے عوام کو کئی تنظیموں کے علاوہ انفرادی طور پر شہریوں نے اشیاء تغذیہ کے علاوہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے اقدامات کئے گئے۔ محکمہ آبپاشی اور محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کی جانب سے درگم چیروو‘ ناچارم تالاب‘ فاکس تالاب کے علاوہ علاقہ سکندرآباد میں موجود تالابوں کے پشتوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے علاوہ ازیں شاہ میر پیٹ تالاب کی سطح آب پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے۔جن مقامات اور محلہ جات میں پانی داخل ہوگیا ان مقامات پر راحت کاری کاموں کی انجام دہی کیلئے فوج کو چوکس کردیا گیا اور فوجی عملہ کو چندرائن گٹہ اور فلک نما کے علاقہ میں پانی کے بہاؤ کو دیکھتے ہوئے طلب کرلیا گیا۔ شہر حیدرآباد میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں ضرورت پڑنے پر ہیلی کاپٹر کے ذریعہ شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے اقدامات کو یقینی بنانے کی غرض سے دو ہیلی کاپٹرس کو تیار رکھا گیا ہے۔
طاہر قریشی نے بتایا کہ ان کے ارکان خاندان درگاش قریشی ، فرزانہ طاہر کی نعشوں کا پتہ لگایا جاچکا ہے جبکہ محمد عبدالقریشی ، محمد عبدالواجد قریشی ، واسیع قریشی ، حمیرہ تبسم ، عبدالوہاب قریشی اور عامرہ بی بی تینوں کمسن بچے بتائے جاتے ہیں اس پانی میں بہہ گئے اور ان کا پتہ نہ چل سکا ۔ اس قسم کے دیگر واقعات بھی شہر کے اطراف و اکناف کے علاقوں میں رونما ہوئے ہیں جس میں عبداللہ پور میٹ ، لشکر گوڑہ علاقہ میں پانی کے کلوٹ کو عبور کرنے کے دوران دو افراد غرقاب ہوگئے ۔ 40 سالہ وینکٹیش اور اس کا ساتھی 25 سالہ راگھویندر جو گیاس ایجنسی چلاتے ہیں کل رات شدید بارش میں اپنی سوئفٹ کار میں لشکر گوڑہ کلوٹ کو پار کرنے کی کوشش کررہے تھے کہ اچانک پانی کی لپیٹ میں آگئے اور غرقاب ہوگئے ۔ بارش کے نتیجہ میں گگن پہاڑ علاقے میں بھی ایک المناک واقعہ پیش آیا جس میں ایک ہی خاندان کے 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔ آر جی آئی ایرپورٹ پولیس کے مطابق 25 سالہ کریمہ بیگم ، 20 سالہ عامر خان اور 3 سالہ ساحل دیوار منہدم ہونے کے نتیجہ میں فوت ہوگئے جبکہ ایک اور 6 سالہ لڑکا پانی میں بہہ گیا اور اس کی تلاش جاری ہے ۔ مسلسل بارش کے نتیجہ میں خاتون جی ایچ ایم سی ملازمہ بھی زد میں آگئی اور فوت ہوگئی ۔ پہاڑی شریف کے پولیس کے مطابق تگ گوڑہ فلائی اوور کے قریب ورالکشمی نامی خاتون جی ایچ ایم سی ملازمہ کی نعش دستیاب ہوئی اور شبہ کیا جارہا ہے کہ یہ پانی میں بہہ کر فوت ہوگئی ہے ۔ اسی طرح شدید بارش کے خوف سے ایک خاتون میرپیٹ علاقہ میں فوت ہوگئی ۔ پولیس کے مطابق 65 سالہ رتنا مالا ساکن الماس گوڑہ جس کا تعلق ضلع کھمم سے ہے شدید بارش سے گھبراگئی اور مکان میں پانی داخل ہونے سے وہ اچانک خوفزدہ ہوگئی اور اس کے قلب پر حملہ کے نتیجہ میں وہ فوت ہوگئی ۔ ریاستی حکومت کی جانب سے مخدوش عمارتوںکے مکینوں کو جبری طور پر تخلیہ کرواتے ہوئے ان مکانات کو منہدم کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انسانی جانوں کو تلف ہونے سے بچایا جاسکے۔دونوں شہروں کے کئی مقامات بالخصوص یاقو ت پورہ‘ دبیر پورہ‘ ناچارم ‘ فلک نما‘ جہاں نما‘ کالا پتھر‘ تاڑبن‘ چندرائن گٹہ کے علاقوں میں سہ پہر تک بھی پانی کے اخراج کو یقینی نہیں بنایا جاسکا تھا ۔ بارش میں محصور علاقوں میں راحت کاری و غذائی اشیاء کی تقسیم کے لئے پہنچنے والے سماجی کارکنوں کو داخل ہونے سے پولیس کی جانب سے روک دیئے جانے کے علاوہ محصور عوام کو سڑک کی جانب سے پہنچنے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی تھی کیونکہ پانی کے مسلسل بہاؤ کے سبب بہہ جانے کے خدشات کے سبب راستوں کو بند کردیا گیا تھا۔بنڈلہ گوڑہ سڑک کو چندرائن گٹہ سے انمول گارڈن بنڈلہ گوڑہ تک بند کردیا گیا تھا کیونکہ اس مصروف ترین سڑک پر پلے چیروو کے پشتہ کے ٹوٹنے کے سبب مسلسل پانی کا بہاؤ تیز رہا۔ اسی دوران ممبئی ہائی الرٹ کا اعلان کردیا گیا ہے۔ چھتیس گڑھ، شمالی آندھرا، نیلور، گنٹور اور تلنگانہ میں بھی کئی مقامات پر بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ذرائع کے مطابق جی ایچ ایم سی اور محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں نے حسین ساگر کی سطح آب پر بھی گہری نظر رکھنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔ڈائریکٹر جنرل آف پولیس مسٹر ایم مہیندر ریڈی نے ریاست بھر میں پولیس عہدیداروں کو چوکسی اختیار کرنے کی ہدایت جاری کی اور 24گھنٹے مستعد رہنے اور کسی بھی طرح کی ہنگامی صورتحا ل میں عوام کی مدد کیلئے تیار رہنے کے لئے کہا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کا کہناہے کہ یہ سلسلہ آئندہ 72 گھنٹوں تک جاری رہے گا ۔ شہر حیدرآباد میں مطلع مکمل ابر آلود ہونے اور گھنے بادل کے سبب سہ پہر سے ہی گھٹا ٹوپ اندھیرا چھا گیا گیاتھا ۔مسلسل بارش کے دوران نشیبی علاقوں میں بارش کے پانی کو داخل ہونے اور جمع ہونے سے روکنے کے لئے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عملہ کو چوکسی اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ رات دیر گئے موصولہ اطلاعات کے مطابق سری سیلم پراجکٹ کے 10دروازوں کو 15 فیٹ اونچا اٹھاتے ہوئے پانی کا اخراج عمل میں لایا جارہاہے۔ تفصیلات کے مطابق 4لاکھ کیوزکپانی پراجکٹ میں جمع ہورہا ہے جبکہ 3.60لاکھ کیوزک پانی کا اخراج عمل میں لایا جا رہا ہے۔ سری سیلم پراجکٹ میں آئندہ 24گھنٹوں کے دوران 10لاکھ کیوزک پانی جمع ہونے کا امکان ہے اسی لئے مسلسل پانی کے اخراج کو یقینی بنایا جارہا ہے۔