نئی دہلی:(ہرپل نیوز؍ایجنسی)2جنوری: ملک میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور اومیکرون کے درمیان الیکشن کمیشن نے اتر پردیش، اتراکھنڈ اور پنجاب سمیت پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی تیاریوں کو حتمی شکل دیناشروع کر دیاہے۔ تمام پارٹیاں اب سے بڑی ریلیاں نکال رہی ہیں اور ان ریلیوں میں بھیڑجمع ہو رہی ہے۔ ایسے میں آئندہ انتخابات کے حوالے سے بھی کئی سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ان تمام معاملات پر سابق چیف الیکشن کمشنر ایس وائی قریشی نے کہا ہے کہ انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی کورونا وباکے باعث ریلیوں کے انعقادپرپابندی لگنی چاہیے۔
انھوں نے کہاہے کہ وبائی امراض کے دوران بہت سے ممالک میں انتخابات ہوئے ہیں۔ بہار سے بنگال تک اور کیرالہ سے تامل ناڈو تک کئی ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہوئے ہیں۔ اگر انتخابات کووڈ-19 سے متعلق رہنما خطوط کے مطابق کرائے جائیں تو کوئی حرج نہیں ہے۔ ریلیاں نکالنا خطرناک ہے۔ یہ بند ہونا چاہیے۔انھوں نے کہاہے کہ دن میں جلسے کرنے اور رات کو کرفیو لگانے کا کوئی فائدہ نہیں۔ اس کا کوئی حل نہیں ہے۔اس کی وجہ سے انفیکشن تھوڑا ہی رکا ہے۔
انھوں نے کہاہے کہ الیکشن کمیشن تصویر میں بعد میں آئے گا، جب انتخابات کا اعلان ہو گا اور ضابطہ اخلاق نافذ ہو گا۔ اس سے پہلے حکومت کو اقدامات کرنے چاہئیں۔ ابھی صرف حکومت کے اصول و ضوابط لاگو ہیں۔ حکومت نے رات کوکرفیونافذ کر دیا ہے۔ حکومت ان ریلیوں کا انعقاد بند کرے۔ انتخابات کے اعلان کے بعد الیکشن کمیشن کو سب سے پہلا کام ان جلسوں پر پابندی لگانا چاہیے۔