نئی دہلی:(ہرپل نیوز؍ایجنسی)24؍جنوری:ڈبلیو ایف آئی (ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا) چیف برج بھوشن سنگھ کے خلاف پہلوانوں کے دھرنا نے ریسلنگ ورلڈ میں جو ہلچل شروع کی ہے، اس کا اثر اب صاف دکھائی دینے لگا ہے۔ مرکزی حکومت نے ریسلنگ فیڈریشن کی کارگزاری پر نظر رکھنے کے لیے ایک کمیٹی بنانے کا اعلان کر دیا ہے، اور پیر کے روز اس کمیٹی کے اراکین کے ناموں کو بھی ظاہر کر دیا گیا۔ اولمپک میڈل یافتہ اور سابق عالمی چمپئن باکسر میری کوم کو اس کمیٹی کا سربراہ بنایا گیا ہے۔وزارت کھیل نے ڈبلیو ایف آئی چیف برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف لگے جنسی استحصال اور بدعنوانی کے الزامات کی جانچ کے لیے مذکورہ نگرانی کمیٹی کا اعلان پہلے ہی کیا تھا۔ پہلوانوں کے الزامات کے بعد برج بھوشن شرن سنگھ پر کشتی فیڈریشن کا کام کاج دیکھنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔
اس کمیٹی کے اراکین میں اولمپین پہلوان یوگیشور دت، دروناچاریہ ایوارڈ یافتہ ترپتی مروگندے، کیپٹن راج گوپالن، رادھا شریمن شامل ہیں۔واضح رہے کہ مرکزی وزیر کھیل انوراگ ٹھاکر نے یہ صاف کر دیا ہے کہ برج بھوشن شرن سنگھ اپنے عہدہ پر کام نہیں کریں گے، اس سے دور رہیں گے۔ ان پر جو سنگین الزامات لگے ہیں، اس کی جانچ کی جائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہم میری کوم کو کمیٹی کا سربراہ بنا رہے ہیں۔ پانچ لوگوں کی کمیٹی میری کام کی صدارت میں بنے گی۔ کشتی فیڈریشن کا کام اب یہ نگرانی کمیٹی دیکھے گی۔مرکزی حکومت نے گزشتہ ہفتہ کے روز ہی کہا تھا کہ کشتی فیڈریشن کی سبھی سرگرمیوں کو تب تک کے لیے ملتوی کیا گیا ہے جب تک کہ اوورسائٹ کمیٹی کی تشکیل رسمی طور پر نہیں ہو جاتی ہے۔ اس سے پہلے حکومت سے یقین دہانی کے بعد کھلاڑیوں نے جمعہ کی دیر شب اپنا دھرنا ختم کر دیا تھا۔