Home / اہم ترین / سفارت خانوں پر ’حملے- امریکہ اور برطانیہ مجرموں کے خلاف کارروائی کریں

سفارت خانوں پر ’حملے- امریکہ اور برطانیہ مجرموں کے خلاف کارروائی کریں

نئی دہلی:(ہرپل نیوز/ایجنسی) 26؍مارچ: خالصتان تحریک کے کارکنوں کی جانب سے مبینہ طور پر امریکہ اور برطانیہ میں انڈین سفارتی خانوں میں توڑ پھوڑ کے چند دن بعد ان حکومتوں سے ’مجرموں‘ کے خلاف ’کارروائی‘ کا مطالبہ کیا ہے۔

حکومت نے کہا ہے کہ وہ یقین دہانی کے وعدوں کی بجائے ’مجرموں‘ کے خلاف حقیقی ’کارروائی‘ دیکھنا چاہتی ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باگچی نے جمعے کو میڈیا کو بتایا کہ نئی دہلی کو امید ہے کہ میزبان حکومتیں یقین دہانیاں کرانے کے بجائے ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کریں گی۔ ان واقعات پر اپنی برہمی کا اظہار کرنے کے لیے حکومت نے برطانیہ اور امریکہ کے سفارت کاروں کو طلب کرتے ہوئے شدید احتجاج بھی درج کرایا ہے۔ ارندم باغچی نے مزید کہا کہ حکومت امریکہ اور برطانیہ سے یہ توقع رکھتی ہے کہ وہ احتیاطی اور محتاط تدابیر اختیار کریں گے تاکہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات سے بچا جا سکے۔

ترجمان کے بقول: ’میرے خیال میں ہم محض یقین دہانیوں میں دلچسپی نہیں رکھتے، مجھے لگتا ہے کہ ہم کارروائی دیکھنا چاہیں گے۔‘ ارندم باغچی نے یہ بھی کہا کہ انڈیا نے یہ معاملہ کینیڈین حکومت کے ساتھ بھی اٹھایا ہے۔ ان کے بقول: ’ہمیں توقع ہے کہ کسی بھی ملک میں ہمارے سفارت کار اپنے جائز اور معمول کے سفارتی فرائض انجام دے سکتے ہیں اور میزبان حکومتیں ایسا کرنے کے لیے سازگار ماحول کو یقینی بنائے گی۔‘ اس سے قبل انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے بھی خالصتان کے حامیوں کی جانب سے برطانیہ میں انڈین ہائی کمیشن میں قومی پرچم گرانے کے واقعے پر سخت موقف اختیار کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان سکیورٹی کے ’امتیازی معیار‘ کو قبول نہیں کرے گا۔ جے شنکر نے برطانیہ کی حکومت پر ہندوستان کے سفارت خانوں کے سفارت کاروں کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ داری کو پورا نہ کرنے کا بھی الزام لگایا۔ ان کے بقول کہ برطانیہ میں ہائی کمیشن میں جھنڈے اور سکیورٹی کے اس خاص معاملے کے تناظر میں، میں کہنا چاہتا ہوں کہ جب بھی کوئی ملک بیرون ملک اپنا سفارت سفارتی مشن بھیجتا ہے تو سفارت کاروں کو اپنا کام کرنے کے لیے سکیورٹی فراہم کرنا میزبان ملک کی ذمہ داری ہوتی ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ سفارت خانے، ہائی کمیشن یا قونصل خانے اور ان کے احاطے کا احترام یقینی بنانا میزبان ملک کی ذمہ داری ہے لیکن یہ ذمہ داریاں پوری نہیں ہوئیں۔گذشتہ ہفتے خالصتان کے حامی کارکنوں کی جانب سے سان فرانسسکو میں ہندوستانی قونصل خانے میں توڑ پھوڑ کے بعد جمعے کو انڈین نژاد امریکیوں کے ایک گروپ نے اسی قونصل خانے کے سامنے ایک ریلی نکالی۔

The short URL of the present article is: http://harpal.in/qnxE4

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا. ضرورت کے خانے پر* نشان لگا دیا گیا ہے

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.