دبئی: (ہرپل نیوز؍ایجنسی)5؍اکتوبر: عمان میں شاین نامی سمندری طوفان کے نتیجے میں ہونے والی تباہ کاریوں میں ایک بچے سمیت 4 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اتوار کو حکام کا کہنا تھا کہ دو ہلاکتیں لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے ہوئیں جبکہ بچے کی ہلاکت فلیش فلڈ کے نتیجے میں ہوئی۔تقریباً 140 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہواؤں کے ساتھ طوفان کو عمان کے شمالی ساحل سے شام کو گزرنا تھا۔
طوفان کی وجہ سے پروازیں معطل ہوئیں جبکہ اسکولس بند کیے گئے۔ سلطنت کے دارالحکومت مسقط میں گاڑیاں گہرے پانی میں پھنسی ہوئی تھیں، جبکہ سڑکیں خالی پائی گئیں۔ ملک کے خلیجی پڑوسی متحدہ عرب امارات میں حکام کا کہنا تھا کہ وہاں بھی ’ہائی الرٹ‘ جاری کر دیا گیا تھا۔ عمان کی قومی کمیٹی برائے ایمرجنسی مینجمنٹ کا کہنا تھا کہ مسقط صوبے کے روسیل انڈسٹریل ایریا میں ایک گھر پر لینڈسلائیڈنگ کے بعد امدادی ٹیموں نے وہاں سے دو آدمیوں کی لاشیں نکالیں۔کمیٹی نے مزید بتایا کہ اس ہی صوبے میں فلیش فلڈکے نتیجے میں ایک بچہ ہلاک ہوا جبکہ ایک شخص لاپتہ ہے۔
ایئرپورٹ حکام کے مطابق مسقط سے آنے اور جانے والی کچھ پروازوں کو معطل کردیا گیا تھا تاکہ خطرات سے بچا جا سکے۔ ملک کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ کسی بھی نشیبی سطح پر واقع علاقے یا وادی میں جانے سے گریز کریں۔ عمان کی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق موسم کی خراب صورتحال کے باعث‘ ملک میں حکام نے اتوار اور پیر کی عام تعطیل کا اعلان کرکے اسکولوں کو بند کر دیا ہے۔
مئی 2018 میں سمندری طوفان میکونو نے جنوبی عمان اور یمنی جزیرے سکوترا میں تباہی مچائی تھی، جس کے نتیجے میں کم از کم 11 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ تاہم سمندری طوفان شاہین سے نمٹنے کی تیاری متحدہ عرب امارات میں بھی کی جارہی ہے۔ حکام نے لوگوں سے درخواست کی ہے کہ ساحل اور نچلی سطح پر واقع علاقوں میں جانے سے گریز کریں۔