نئی دہلی:(ہرپل نیوز؍ایجنسی) 18؍مارچ: سپریم کورٹ میں سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد کی سکیورٹی سے متعلق دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ عتیق احمد کی جانب سے کیے گئے مطالبے پر سپریم کورٹ نے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔ جسٹس اجے رستوگی اور جسٹس بیلا ایم ترویدی کی بنچ نے اس معاملے کی سماعت کی۔ اپنی جان کو لاحق خطرہ بتاتے ہوئے عتیق احمد نے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں گجرات کی احمد آباد جیل سے اتر پردیش منتقل نہ کیا جائے۔
سپریم کورٹ میں عتیق احمد کے وکیل نے کہا کہ ہم نے اضافی دستاویزات جمع کرائی ہیں، ان کا جائزہ لیں۔ وکیل نے سماعت ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا۔ جس پر سپریم کورٹ نے سماعت ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دی۔ عتیق کے وکیل نے کہا کہ کچھ اضافی دستاویزات جمع کرانی ہیں۔سابق ایم پی عتیق احمد کی چھوٹی بھائی اور سابق ایم ایل اے خالد عظیم عرف اشرف کی بیوی زینب فاطمہ نے دو دن پہلے یوپی پولیس اور ایس ٹی ایف پر سنگین الزامات لگائے تھے۔
زینب نے کہا تھا کہ یوپی پولیس اور ایس ٹی ایف بریلی جیل میں بند میرے شوہر اشرف کے ساتھ جیل منتقلی کے بہانے کوئی بھی واردات کر سکتے ہیں۔ اس نے کہا تھا کہ میرے شوہر کو ایک سازش کے تحت امیش پال قتل کیس میں پھنسایا جا رہا ہے۔ گفتگو کے دوران امیش پال شوٹ آؤٹ کیس میں نامزد ملزم اشرف کی اہلیہ زینب فاطمہ نے اپنے بھائی صدام اور بھتیجے احد کا بھی دفاع بھی کیا، انہوں نے کہا کہ امیش پال قتل واقعہ سے میرے خاندان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔