دوحہ :(ہرپل نیوز؍ایجنسی)20؍نومبر: تلاوت قرآن کے ساتھ ہوا قطر فیفا ورلڈ کپ کا افتتاح, پرنور اور روح پرور ماحول کر گیا ہزاروں مداحوں کو سحرزدہ- جب دوحہ کا البیت اسٹیڈیم قرآن کی انتہائی خوبصورت تلاوت سے گونج اٹھا توجہ کا مرکز تھا – ایک خصوصی عربی نوجوان غانم ، جس کی آ واز نے ہر کسی کو سحر انگیز کر دید تھا، یہ معذور حافظ قرآن ہیں جنہیں مداحوں نے تالیاں بجا کر زبردست انداز میں سراہا
اس مختصر مگر سحر انگیز اور رنگین شام کے ساتھ عرب دنیا میں منعقد ہونے والے پہلے فیفا ورلڈ کپ کا آغاز ہو گیا- جہاں دنیا بھر سے فٹ بال شائقین موجود ہیں۔اس سال کی شاندار افتتاحی تقریب میں قطر کی ثقافت اور روایات کو پیش کیا گیاجبکہ دنیا بھر کی ثقافتوں کو متحد کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔افتتاحی تقریب میں بہت سے بین الاقوامی فنکار شامل تھے۔
افتتاحی تقریب کا آغاز غانم لالمفتاح نامی اس نوجوان کی آ واز سے ہوا، یہ معذور حافظ قرآن ہیں، ان کی تلاوت دنیا کے 500بڑے ٹی وی چینلز پر دکھائی گئی۔
اندار افتتاحی تقریب کا آغاز قطر کی روایت، ثقافت اور تاریخ کی پرفارمنس سے ہوا۔ تقریب میں امریکی اداکار مورگن فری مین نے حیرت انگیز طور پر شرکت کی، جنہوں نے عرب اور مغربی ثقافتوں کو متحد کرنے کی کوشش کرنے کا پیغام دیا۔
ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کے جھنڈوں کے ساتھ بھی فنکاروں نے پرفارمنس پیش کی، پھر ورلڈ کپ فٹ بال کا آفیشل میسکوٹ میدان میں لایا گیا-
جنوبی کوریا کے مشہور زمانہ میوزک بینڈ، بی ٹی ایس کے سنگر جونگ کوک نے قطر کے معروف فنکار فہد الخوبیسی کے ہمراہ ورلڈ کپ کے آفیشل گانے ڈریمرز پر پرفارم کیا۔
قطرکے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی نے ورلڈکپ کے باقاعدہ آغاز کا اعلان کیا، افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ فٹبال ورلڈکپ ایونٹ نے آج تمام قومیتوں، عقیدوں کو ایک جگہ جمع کر دیا، قطر اور عرب دنیا کی طرف سے ورلڈکپ 2022 میں سب کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
افتتاحی تقریب میں عربی ثقافت کے رنگ پیش کیےگئے، افتتاحی تقریب کے باقاعدہ آغاز سے قبل ایک ویڈیو میں سمندر کے اندر، وہیل اور شارک مچھلیوں کو تیرتے دکھایا گیا، تقریب کے آغاز پر اُونٹ اور فنکار وں نے رقص کیا۔
ترک صدر رجب طیب اردگان، اردن کے شاہ عبداللہ دوم اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی شامل ہیں۔
امیر قطر کے خطاب کے بعد آتش بازی کا بھی مظاہر ہ کیا گیا اور مختصر مگر پروقار تقریب اپنے اختتام کو پہنچی۔
شاندار تقریب کے بعد، قطر اور ایکواڈور کے درمیان افتتاحی کھیل الخور، قطر کے البیت اسٹیڈیم میں ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں میزبان ملک اور ایکواڈور کے درمیان مقابلہ البیت اسٹیڈیم میں ہو گا۔دنیا بھر سے فٹ بال کے شائقین ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے دوحہ کے فیفا فین زون میں جمع ہیں۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان سمیت عالمی رہنما بھی قطر میں موجود ہیں۔ قطر حکومت کی جانب سے طویل عرصے سے اس حوالے سے تیاریاں جاری تھیں اور آج ورلڈ کپ میں حصہ لینے والی ٹیموں کے علاوہ لاکھوں کی تعداد میں شائقین بھی قطر پہنچ چکے ہیں۔
شیڈول میچز قطر کے آٹھ سٹیڈیمز میں ہوں گے۔ میچ آج سے شروع ہو رہے ہیں جن کا سلسلہ 18 دسمبر تک جاری رہے گا
فیفا ورلڈ کپ میں 32 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں جن کو آٹھ گروپس (اے ٹو ایچ) میں تقسیم کیا گیا ہے ان میں سے صرف دو ٹیمیں ناک آؤٹ مرحلے میں جائیں گی۔
قطر میں ہونے والا فٹ بال ورلڈ کپ پہلا ٹورنامنٹ ہے جو کسی قدامت پسند اسلامی ملک میں ہورہا ہے جہاں شراب پر پابندی ہے اور کھلے پینے کی ممانعت ہے۔
سعودی عرب میں مقیم اقامہ ہولڈز کو فیفا ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے خروج وعودہ اور کارآمد ’ھیا‘ کارڈ حاصل کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
قطر کے حکام نے ان رپورٹس کی تردید کی تھی جن میں کہا گیا تھا کہ فٹ بال کے شائقین کو پیسے دے کر بلایا گیا ہے۔ ایسی رپورٹس سامنے آئی تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ قطر نے ٹورنامنٹ کے لیے شائقین پیسے دے کر بلائے ہیں۔
فین فیسٹیول کا انعقاد
قطر میں فٹبال کا بخار عروج پر پہنچ گیا، فیفا نے دوحا کے بدعا پارک میں فین فیسٹول کا اہتمام کیا ہے، چالیس ہزار سے زائد شائقین بڑی اسکرین میں افتتاحی تقریب اور فٹبال کے میچز دیکھیں گے۔
میگا ایونٹ کے 64 میچز قطر کے 5 شہروں کے 8 اسٹیڈیمز میں ہوں گے جہاں دفاعی چیمپئن فرانس ایونٹ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرے گا۔ فیفا ورلڈکپ کی تاریخ میں قطر میزبانی کرنے والا دنیا کا سب سے چھوٹا ملک ہے اور یہ اب تک اس ایونٹ کے لیے 200 ارب ڈالر سے زائد کی خطیر رقم خرچ کر چکا ہے۔
طر پر جوش مگر مہنگائی کمر توڑ
یہ پہلا موقع ہے کہ مشرقِ وسطی کا کوئی ملک فٹبال ورلڈکپ کی میزبانی کر رہا ہے اور پہلی بار اس ٹورنامنٹ کا انعقاد موسم سرما میں ہو رہا ہے۔ ٹورنامنٹ کو دیکھنے کے لیے دنیا بھر سے لاکھوں شائقین نے قطر کا رُخ کیا ہوا ہے۔ قطر میں رہائش اور کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، شائقین نے ایک بیڈ کا روم کئی کئی سو ڈالرز میں حاصل کر کے اس تاریخی ٹورنامنٹ کو دیکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔