نئی دہلی:(ہرپل نیوز؍ایجنسی) 22؍مارچ: دہلی شراب پالیسی کیس میں بدعنوانی کے معاملے میں گرفتار سابق وزیراعلی منیش سسودیا کی ضمانت کی عرضی پر مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کی تحریری عرضی داخل کرنے سے متعلق خصوصی عدالت نے سماعت 24 مارچ تک ملتوی کر دی۔
سی بی آئی کے خصوصی جج ایم کے ناگپال نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن اور دفاعی وکیل کے دلائل سننے کے بعد تحریری گذارشات داخل کرنے کے لیے سماعت 24 مارچ تک ملتوی کر دی۔
مسٹر سسودیا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مسٹر سسودیا نے ہمیشہ تحقیقاتی ایجنسی کے ساتھ تعاون کیا ہے اور تلاشی کے دوران ان کے خلاف کوئی قابل اعتراض مواد نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ درخواست گزار سسودیا نے گواہوں کو متاثر کیا سوائے اس مبہم دعوے کے کہ وہ گواہوں کو متاثر کرنے کی پوزیشن میں تھے۔ انہوں نے کہا کہ اتنا ہی نہیں مسٹر سسودیا کے پاس سے ایک پیسہ بھی نہیں ملا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مسٹر سسودیا کی حراست میں پوچھ گچھ کی اب ضرورت نہیں ہے اور ان کے فرار ہونے کا خطرہ نہیں ہے، اس لیے انہیں سلاخوں کے پیچھے رکھ کر کوئی فائدہ مند مقصد پورا نہیں کیا جائے گا۔ اگر ضمانت مل جاتی ہے تو وہ عدالت کی طرف سے عائد کردہ تمام شرائط و ضوابط کو ماننے کے لیے تیار ہے۔
سسودیا کی ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے، سی بی آئی کے سرکاری وکیل نے عدالت میں عرض کیا کہ اس معاملے میں مسٹر سسودیا کا بار بار فون تبدیل کرنا کوئی معصومانہ کام نہیں تھا، بلکہ ثبوت کو تباہ کرنے کے لیے کیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ضمانت مل گئی تو وہ یقینی طور پر ایکسائز پالیسی میں شواہد کو ضائع کرنے کی پوزیشن میں ہو سکتے ہیں۔ لہٰذا، ضمانت کی درخواست کو بے بنیاد قرار دے کر خارج کیا جانا واجب ہے۔ سابق نائب وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی) لیڈر سسودیا نے آج انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کیس میں ایک اور ضمانت کی درخواست داخل کی۔
خصوصی جج ایم کے ناگپال نے درخواست کی سماعت کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو نوٹس جاری کیا اور ای ڈی کیس میں ضمانت کی درخواست کو 25 مارچ کو سماعت کے لیے درج کیا۔
سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی حراست ختم ہونے کے بعد مسٹر سسودیا فی الحال انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کیس میں بند ہیں۔ مسٹر سسودیا کو ای ڈی کیس میں 22 مارچ تک پانچ دن اور اس کے بعد سی بی آئی کیس میں 3 اپریل تک عدالتی حراست میں رہنا ہے۔ واضح رہے کہ مسٹر سسودیا کو 26 فروری کو سی بی آئی نے 2021-22 کی ایکسائز پالیسی کے مختلف پہلوؤں پر تقریباً آٹھ گھنٹے کی پوچھ گچھ کے بعد گرفتار کیا تھا۔ تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق، ایکسائز پالیسی اس کی تشکیل اور نفاذ میں بے ضابطگیوں سے بھری پڑی ہے۔